• پیشکش

یہ کب کہتی ہوں تم میرے گلے کا ہار ہو جاؤ

دل روندا تے کرلاندا اے

دل کے سب درد، میرے جسم کے بہانے نکلے

حالی مر کے کی کرنا ای

آپ کیوں صاحبِ اسرار سمجھتے ہیں مجھے

آرائش خیال بھی ہو دل کشا بھی ہو

جس نے کیے ہیں پھول نچھاور کبھی کبھی

آرکائیو