#پروین شاکر, #محبت یہ کب کہتی ہوں تم میرے گلے کا ہار ہو جاؤ یہ کب کہتی ہوں تم میرے گلے کا ہار ہو جاؤ وہیں سے لوٹ جانا جہاں تم بیزار ہو جاؤ ملاقاتوں میں وقفہ ہونا اس لیے ضروری ہے کہ تم اک دن جدائی کے لیے تیار ہ دسمبر 09, 2025 اشتراک کریں
#پروین شاکر دست شب پر دکھائی کی دیں گے دستِ شب پر دِکھائی کیا دیں گی سلوٹیں روشنی میں اُبھریں گی گھر کی دِیواریں میرے جانے پر اپنی تنہائیوں کو سوچیں گی اُنگلیوں کو تراش دُوں ، پھر بھی عادتاً اگست 12, 2025 اشتراک کریں
#پروین شاکر بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہو گئے بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہو گئے بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہو گئے موسم کے ہاتھ بھیگ کے سفاک ہو گئے بادل کو کیا خبر ہے کہ بارش کی چاہ میں کیسے بلند اگست 05, 2025 اشتراک کریں
#پروین شاکر ھر شخص تو ھوتا نہیں ھر بات کے قابل ھر شخص تو ھوتا نہیں ھر بات کے قابل ھر شخص کو ھر بات بتایا نہیں کرتے قد آوروں کے ساتھ نہ چلنا مرے یارو اونچے کہیں بھی خاک پہ سایہ نہیں کرتے سچ بات کہاں بو جولائی 27, 2025 اشتراک کریں
#پروین شاکر کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے نشتر بدست شہر سے چارہ گری کی لو اے زخم بے کسی تجھے بھر جانا چاہیے ہر بار ایڑیوں جولائی 27, 2025 اشتراک کریں