دل کو دل سے راہ ہوئی

دل کو دل سے راہ ہوئی
نیند یوں تباہ ہوئی
عالم محبت میں 
عقلمندی گناہ ہوئی
اختیار چلے گئے 
در بدر انا ہوئی
اشتہار بن گئے 
عزت بھی فنا ہوئی
جان بوجھ کر کرے
جب ہوئی عطاہوئی
اس میں کس کا زور چلے 
بس میں تو خطاہوئی
      (منقول)

مزید پڑھیں؛

آرکائیو