یتیموں کو نہیں پالا حواری پال رکھے ہیں
یتیموں کو نہیں پالا حواری پال رکھے ہیں
امیرشہر نے کتے شکاری پال رکھے ہیں
وہ مجھ مظلوم کو انصاف دینے کے لئیے آیا
جس نے گھر میں مجرم اشتہاری پال رکھے ہیں
فرنگی نے امامت کا تصور ہی بدل ڈالا
دو ایکڑ زمیں دے کر بھکاری پال رکھے ہیں
میری اس جھوٹی سچی لاالہ کی لاج رکھ تو بھی
ہر اک بت نے یہاں اپنے پجاری پال رکھے ہیں
کوئی فرعون کے دربار میں اتنا تو کہہ دیتا
ارے موسی نہیں پالا مداری پال رکھے ہیں
مزید پڑھیں؛